US Repeats Support for India’s Inclusion in Nuclear Suppliers Group

<--

امریکہ کی طرف سے ایٹمی کلب میں بھارتی شمولیت کی حمایت کا اعادہ

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے نیو کلیئر سپلائزر گروپ میں بھارتی شمولیت کی ایک بار پھر حمایت کرتے ہوئے باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ بھارت میزائل ٹیکنالوجی کے حوالے سے عالمی قوانین کی شرائط پر کار بند ہونے کے باعث ایٹمی کلب میں شمولیت کیلئے تیار ہے جبکہ چند دن قبل ہی امریکی کانگریس بھارت کو ایک غیر ذمہ دار ملک قرار دیتے ہوئے اسے ایٹمی کلب کی رکنیت دینے کی مخالفت کرچکی ہے۔ بھارت کی طرف امریکہ کا جھکائو کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں جس کے باعث پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو پوری دنیا کیلئے مسئلہ قرار دینے کی باتیں پھیلاتی جاتی ہیں۔ پاکستان بھی ایٹمی کلب کی رکنیت کا امیدوار ہے۔ اس کے پاس مطلوبہ ضروری ایٹمی انفراسٹرکچر اور ماہرین موجود ہیں۔ پاکستان نے اسلحے کی دوڑ میں شامل ہونے سے ہمیشہ گریز کیا ہے لیکن اسے اپنی قومی سلامتی اور ملکی دفاع کیلئے اپنے گھوڑے تیار رکھنے کیلئے مجبوراً ممکنہ ضروری اقدامات کرنا پڑتے ہیں۔ تاہم اس نے اب تک زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ پاکستان اور بھارت کی درخواستوں پر غیر جانبدارانہ انداز میں یکساں طور پر غور کیا جائے۔ صرف بھارت کی سرپرستی کرتے ہوئے اسے یکطرفہ طور پر نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں شامل کرنا خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے کے مترادف ہوگا جس کے نتائج خطے میں قیام امن کیلئے تباہ کن ہوں گے۔

About this publication