US Slant in India’s Favor and Trump’s Rants

<--

امریکہ کا بھارت کی طرف جھکاﺅ اور ٹرمپ کی ہرزہ سرائی

چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے امریکہ کے بھارت کی طرف جھکاﺅ اور واشنگٹن سے تعلقات پر پارلیمنٹرینز کے تحفظات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کے ارکان کو پاکستان کو دئیے جانے والے ایف۔ 16 پر تحفظات ہیں تو ہمارے کچھ پارلیمنٹرینز کو امریکہ کے بھارت کی طرف جھکاﺅ پر تحفظات ہیں۔ بھارت کی طرف امریکہ کا جھکاﺅ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ ماضی کی نسبت دونوں میں گاڑھی چھنتی ہے جبکہ مسلم ممالک خصوصاً پاکستان کے معاملے میں امریکہ کا رویہ ہمیشہ دہرے معیار کا حامل رہا ہے۔ مسلم ممالک میں دہشت گردی ہو تو امریکہ میں خاموشی رہتی ہے لیکن پیرس میں واردات ہو تو واشنگٹن میں واویلا مچ جاتا ہے یوں ایشیائی اور گورے کے خون میں ہمیشہ یہ تفریق روا رکھی جاتی ہے۔ پاکستان سے جہاں امریکہ کے ڈومور کے تقاضے ختم نہیں ہوتے وہاں اسے پاکستان کی اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کا بھی کوئی احترام نہیں۔ ریمنڈ ڈیوس کے بعد اب امریکی صدارتی امیدوار ٹرمپ کا شکیل آفریدی کو دو منٹ میں رہا کروانے کا دعویٰ اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو پوری دنیا کے لئے مسئلہ قرار دینے اور اسے بھارت کے ساتھ مل کر حل کرنے کی ہرزہ سرائی کے پیش نظر موجودہ صورتحال بلاشبہ پاک امریکہ تعلقات پر نظرثانی کی متقاضی ہے کہ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کی صورت میں ہمارے لئے مزید مشکلات پیدا ہوں گی۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس معاملہ کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے۔

About this publication