Pakistan's Growing Anger Towards Their Government and America

<--

کُوچ کا حکم آ پہنچا؟

اگلے بارہ گھنٹے بہت اہم ہیں

٭بیرونی آقاؤں کی مشترکہ تجویز آگئی کہ آصف زرداری کی جگہ ایک غیر جانبدار صدر لایاجائے’ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو مستحکم کیا جائے ‘جسٹس افتخار محمد چودھری سمیت تمام معزول ججوں اور پنجاب میں مسلم لیگ( ن) کی حکومت کو بحال کیاجائے اور یہ کہ آئندہ چیف جسٹس کے عہدہ کی خاص میعاد مقرر کردی جائے…!!یہ تجویز برطانیہ اورامریکہ کی طرف سے مشترکہ طورپر آئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اعلیٰ سرکاری ذرائع نے تجویز کی وصولی کی تصدیق کردی ہے مگر صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے اس کے بارے میں کچھ کہنے سے معذرت کردی ہے۔

٭پیپلز پارٹی کی ممتاز رہنمااور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی عمر بھر کی معتمد ترین ساتھی ناہید خاں راولپنڈی بارایسوسی ایشن کے اجلاس میں اقتدار کے ایوانوں پر گرج برس رہی ہیں وہ کہہ رہی ہیں کہ ”…اونچے ایوانوں والی پیپلز پارٹی جس وحشیانہ انداز میں وکلاء اور سیاسی کارکنوں پرآنسو گیس’ لاٹھی چارج اور تشدد کررہی ہے اس پر میرا سر شرم سے جھک گیا ہے…وکلاء کا مشن تو محترمہ بے نظیر بھٹو کاہی مشن ہے ا س کی تکمیل کے لیے حقیقی پیپلز پارٹی وکلاء کے ساتھ ہے اور ساتھ رہے گی…بے نظیر موجود ہو تیں تو کبھی ایسی حرکتوں کی اجازت نہ دیتیں وہ آج بھی کارکنوں میں اور آپ کے ساتھ ہیں اورساتھ رہیں گی…یہ محض وکیلوں کی جنگ نہیں بلکہ ہر پاکستانی کی جنگ ہے…ہم پیپلز پارٹی کے کارکن پی سی او والے ججوں کونہیں مانتے…ہم ان قوتوں کی مذمت کرتے ہیں جووکلاء اور عوام پر لاٹھی چارج کررہی ہیں…”

٭سرحد کے سینئر وزیر بشیر بلور نے کہاہے کہ افسر شاہی نے حکومت کی اجازت کے بغیر صوبے میں دفعہ144 نافذ کردی ہے اور گرفتاریاں شروع کردی ہیں۔

٭سینیٹ کے چیئرمین کے عہدے پر فاروق نائیک کے آجانے سے صدر’ سینیٹ کے چیئرمین اور قومی اسمبلی کے سپیکر تینوں بڑے عہدے صرف سندھ کے پاس چلے گئے ہیں۔

٭امریکی طیارے کے حملے سے مزید21افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

٭میاں نواز شریف نے کہاہے کہ ایک اعلیٰ ترین شخصیت نے انہیں قتل کرنے کے لیے سندھ سے گماشتے بھیج دیئے ہیں” اس کے ساتھ ہی وزیراعظم کے حکم پر شریف برادران کی سکیورٹی کے لیے چاربلٹ پروف گاڑیاں بھیج دی گئی ہیں۔

٭اہم خبر یہ ہے کہ پاک فوج کی طرف سے ایوان صدر کو ملک کی ابتر صورت حال کے بارے میں تشویش سے آگاہ کردیاگیا ہے۔

٭ملک میں افراتفری پھیلی ہوئی ہے اور اطلاعات کے مطابق چودھری برادران نے پنجاب کی حکومت سنبھالنے کے لیے بظاہر مسلم لیگ (ن) کے ساتھ اوردر پردہ پیپلز پارٹی کے ساتھ رابطے تیز کردیئے ہیں۔ اس پر چودھری برادران کی ق لیگ کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین نے سخت مخالفانہ بیان جاری کیا ہے اس میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ چودھری صاحبان پارٹی کے عہدیداروں سے کسی مشورہ کے بغیر ذاتی طورپر اہم فیصلے کررہے ہیں۔

٭رحمان ملک نے افسوس کااظہار کیا ہے کہ وکلاء اور اپوزیشن پارٹیاں لانگ مارچ کے سلسلے میں ان کی مرضی اور شرائط کے مطابق کام نہیں کررہیں۔ پہلی شرط تو یہ ہے کہ لانگ مارچ نہ کیا جائے اور حکومت جس طرح اور جوبھی کام کرے اس کا ساتھ دیا جائے، دوسری شرط یہ ہے کہ جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہنے سے پہلے اس کی اجازت لے لی جائے ، لانگ مارچ ضروری ہے تو حکومت کی اجازت اور احکام کے مطابق کیا جائے!

٭قارئین کرام! باتیں تو بہت سی ہیں، میں نے مختصر اشارے دیئے ہیں۔ ان میں سے بعض باتوں پر تبصرہ ضروری نہیں البتہ برطانیہ اورامریکہ کی طرف سے آنے والی تجویز پر بات کرنی ضروری ہے۔ معتبر ذرائع سے شائع ہونے والی یہ خبر واقعی اہم اور قرین قیاس لگتی ہے کہ برطانیہ ‘ امریکہ’ آسٹریلیا اور دوسرے ممالک کے سفیروں اور ان کی وزارت خارجہ کے اہم نمائندوں نے پچھلے چند روز میں مسلسل ایوان صدر اور اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ جو رابطے قائم کیے ہیں اور امریکہ اور برطانیہ وزرائے خارجہ کی سطح پر ٹیلی فونوں پر جو باتیں کہی گئی ہیں ان کے نتیجے میں ایوان صدر کے شہ نشینوں کا قیام اب مختصر دکھائی دے رہاہے، یہ لوگ پانچ سال تو کیا دس مہینے بھی نہ گزار سکے۔ ان کے اقتدار کے پہلے سال کے دوران ہی جوہڑ بونگ مچائی گئی ‘ ملک کی سیاست، معیشت اور عدالتی نظام کی جس طرح دھجیاں اڑائی گئیں ، صرف چند ماہ کے غیر ملکی سرکاری اور نجی دوروں پر غریب اور مفلو ک الحال ملک کے خزانے سے 15کروڑ روپے سے زیادہ رقم بے دردی سے اڑا دی گئی، ایوان صدر کو اپنی ذاتی سیاسی پارٹی کا صدر دفتر بنادیاگیا، پارٹی کے سیاسی کارکنوں کواعلیٰ عدالتوں کاجج بنادیاگیا، سابق قومی جرنیل کے مقررکردہ گورنر کے بقول ایک ٹھڈا مار کر ایک منتخب حکومت کو کالعدم کردیا گیا اور اب جس انداز میں ملک کے اندر وکلاء اور سیاسی کارکنوں پر وحشیانہ تشدد کیاجارہاہے…! کیا ان سب باتوں پر اس ملک کو بھاری قرضے دینے والی قوتیں خاموش رہ سکتی ہیں؟ ملک کی ساری پولیس ‘ وکلاء اور سیاسی کارکنوں کو جیلوں میں بھرنے پر لگادی گئی ہے، وکلاء اور خواتین پر لاٹھیاں برسائی جارہی ہیں انہیں سڑکوں پر گھسیٹا جارہاہے…ایسے عالم میں خود شہید بی بی کی قریب ترین ساتھی ناہید خاں چلا اٹھی ہیں کہ …وحشیانہ کھیل بند کرو! تو کیا بیرونی طاقتیں اس سارے تباہ کن تماشے سے لاتعلق اور خاموش رہ سکتی ہیں!

میرے پاس مختلف اطراف سے بہت سی اطلاعات و قیاس آرائیاں اورتجزیے آرہے ہیں۔ یہ بات تو اہم ہے کہ اگلے 12گھنٹوں میں بہت کچھ ہونے والا ہے۔اس کا اشارا ابتدا میں دے دیا گیا ہے۔ سیلاب آتاہے تو ہر چیز خس و خاشاک کی طرح بہ جاتی ہے،کیا صدارتیں اور کیا گورنریاں!!…کیا ہمارے ایوان صدر کو علم ہے کہ امریکی جاسوس طیارے نے پھر پاکستانی علاقے پر بم پھینکے ہیں جس سے 21افراد جاں بحق ہوگئے ہیں؟ کیا ایوان صدر کو اس بات کا ذرا سا بھی علم ہے کہ ہماری سرحدوں پر کیا قیامت بیت رہی ہے؟ کیاان لوگوں کو کسی نے نہیں بتایا کہ کوچ کے نقارے پر چوٹ کا وقت آپہنچاہے اور چیونیٹوں کی پہلی صف نے اپنے ہدف کودیکھ لیاہے؟

About this publication