Hamid Karzai Should Call His Brothers to Afghanistan

<--

افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ اگر برطانوی فوجیوں نے یہاں قدم نہ رکھا ہوتا تو ہلمند کا صوبہ بہت اچھا ہوتا۔ کرزئی نے کہا کہ طالبان میرے بھائی ہیں اور امریکہ دشمن ہے۔ امریکہ مجھے راستے میں چھوڑ گیا ہے میں لمبے عرصے تک انتظار نہیں کر سکتا۔

حامد کرزئی 12 سال طالبان کے خلاف نیٹو افواج کی مدد سے لڑتے رہے تب طالبان برے تھے اب امریکہ حامد کرزئی کی منشا کے مطابق سکیورٹی معاملات پر بات چیت نہیں کرتا تو اب امریکہ برا ہے اور طالبان اچھے ہیں۔ حامد کرزئی کو اگر طالبان سے اس قدر ہی محبت ہے تو پاکستان میں موجود طالبان کو بھی اپنا بھائی سمجھتے ہوئے انہیں وہاں بلا لیں۔

آج اس خطے میں جو دہشت گردی ہو رہی ہے وہ بالواسطہ یا بلاواسطہ اپنی طالبان کی پیداوار ہے۔ آج افغانستان کے شہر کھنڈرات کا منظر پیش کر رہے ہیں اگر دنیا میں رائج قوانین کے تحت افغانستان میں بھی حکومت کی جاتی تو آج وہاں پر تباہی اور بربادی نظر نہ آتی۔حامد کرزئی کا طالبان کو بھائی کہنا حب علی نہیں بلکہ بغض معاویہ ہے۔

اگر آج امریکہ صدارتی امیدواروں میں انکے بھائی کی حمایت کر دیتا ہے تو پھر آج کا دشمن امریکہ حامد کرزئی کا بھائی اور آج کے بھائی طالبان کرزئی کے دشمن بن جائیں گے۔ حامد کرزئی افغانستان کے زمینی حقائق کی بجائے اقوام عالم کے موقف کو سمجھنے کی کوشش کریں تو انکے لئے بہتر ہو گا۔

About this publication