امریکہ سرحدی تنازعات پر بھارت کو خبردار کرے
امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے چین کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے پڑوسی ممالک کیساتھ سرحدی تنازعات کے حوالے سے روس کی تقلید کرنے سے باز رہے۔
چین اور بھارت کے مابین سرحدی مسائل لمبے عرصے سے چلے آرہے ہیں۔ ان تنازعات کے باعث چین اور بھارت کے مابین سرحدی جھڑپیں بھی ہو چکی ہیں۔ چین اور بھارت کے درمیان صوبہ اروناچل پردیش اور اقصاءجو کشمیر کے شمالی علاقے میں واقع ہے اورصوبہ سنکیانگ کے بھی کچھ مسائل ہیں۔ امریکہ کو ان مسائل میں دخل اندازی سے گریز کرنا چاہئے۔ امریکہ سات سمندر پار سے آکر جنوبی ایشیائی ممالک کے معاملات میں حصہ لے گا۔ تو بذات خود امریکہ کیلئے اس سے مسائل جنم لیں گے۔ امریکہ بھارت کو خبردار کیوں نہیں کرتا جس نے 65 سالوں سے کشمیر پر 6لاکھوں فوج کے ذریعے غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے۔ جبکہ پاکستان کے ساتھ کشمیر پر بھارت کی لڑائی ہے۔ اسی طرح 140 ایکڑ دریائی جزیرے پر بنگلہ دیش‘ کالا پانی پر نیپال سے اختلافات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔ امریکہ چین پر الزام لگا کر بھارت کو سپورٹ کرنے کی بجائے حقائق سے نظر مت چرائے۔ جنوبی ایشیاءمیں سب سے زیادہ سرحدی تنازعات بھارت نے شروع کر رکھے ہیں۔ لہٰذا امریکہ بھارت کو اس خطے کا چودھری بنانے کی بجائے اس کی بازپرس کرے تاکہ خطے میں امن قائم ہو سکے۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.