US Should Acknowledge Pakistan Army’s Sacrifices

<--

امریکہ پاک فوج کی قربانیاں تسلیم کرے

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا ہے کہ امریکہ، پاکستان اور افغانستان کو دہشت گردی کے مشترکہ خطرات کا سامنا ہے۔ پاکستان کے ساتھ مل کر درپیش چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔

دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان نے بلاشبہ سب سے زیادہ جانی اور مالی قربانیاں دی ہیں۔ 70 ارب روپے کا مالی نقصان برداشت کیا جب کہ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطاق پاکستان نے 15 ہزار 5 سو سکیورٹی اہلکاروں سمیت 49 ہزار افراد کا جانی نقصان اٹھایا۔ پاک فوج آج بھی شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر رہی ہے۔ دہشت گرد بدستور پاکستان کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں

اس کے باوجود امریکہ کی ہمدردیاں نوازشات بھارت پر ہیں۔ پاکستان کی قربانیاں دنیا کو یاد کرانے سے پہلے امریکہ خود تو ان قربانیوں کا اعتراف کرے۔ اور کولیشن سپورٹ فنڈ کو بھی جودہشت گردی کی جنگ میں نقصانات کی تلافی کے لئے ہی مخصوص ہے پاکستان کے لئے کڑی امریکی شرائط کے تابع کر دیا جاتا ہے حالانکہ یہ امداد کوئی بھیک یا قرضہ نہیں۔

امریکہ اپنے ہلاکت آفرین اسلحے سے بھارت کو لیس کر رہا ہے اگر امریکہ اس مشکل وقت میں پاکستان کی قربانیاں پس پشت ڈالے گا، تو پھر پاکستانی عوام اپنے حکمرانوں سے دہشت گردی کی جنگ کو اپنے گھر میں لانے کا مقصد تو پوچھیں گے

پاک فوج اب بھی شمالی وزیرستان میں آپریشن کر رہی ہے۔ امریکہ اگر پاک فوج سے تعلقات بہتر بنانا چاہتا ہے تو پاک فوج کی دفاعی ضروریات پوری کرے اور اپنے زیر کنٹرول ملک افغانستان سے پاکستان کی سرزمین پر حملوں کو فی الفور روکے تاکہ پاک فوج یکسوئی سے شمالی وزیرستان آپریشن مکمل کر سکے۔

About this publication