Daesh Terrorism in Afghanistan and Denouncement by Taliban

<--

افغانستان میں داعش کی دہشت گردی اور افغان طالبان کی مذمت

افغانستان میں داعش کا پہلا خودکش حملہ یہ ثابت کرتا ہے کہ اس خطے میں بھی اس نے اپنا وجود قائم کرلیا ہے’ اس کے خودکش حملے کے نتیجے میں تین درجن کے لگ بھگ افغان شہری جاں بحق ہوئے ہیں جو ایک بنک کے باہر قطار میں کھڑے تنخواہ لے رہے تھے۔ افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اس کارروائی پر داعش کو ذمہ دار قرار دیا ہے جبکہ داعش نے خود بھی دہشت گردی کی اس واردات کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ صورتحال کا یہ پہلو معنی خیز ہے کہ افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد نے دھماکے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس دھماکہ کے پیچھے ان کا ہاتھ نہیں ہے انہوں نے اس حملے کو ایک شیطانی فعل قرار دیا۔ وزیراعظم پاکستان نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی افغانستان اور پاکستان کی مشترکہ دشمن ہے دونوں ملک کر اس کے خاتمہ کے لئے کوشاں ہیں صوبہ ننگرہار کی پولیس کے مطابق دھماکہ اس وقت ہوا جب سرکاری ملازمین اور فوجی بنک کے سامنے تنخواہ لینے کے لئے قطار میں کھڑے تھے۔ دھماکہ ایک خودکش بمبار نے کیا جو موٹر سائیکل پر سوار تھا۔افغان طالبان نے داعش کے اس عمل کو شیطانی قرار دے کر بہت سے لوگوں کو بہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا ہے طالبان کی دہشت گردی اور داعش کی طرف سے کی جانے والی دہشت گردی میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں ہی سفاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ انسانوں کو ہلاک کر رہے ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک کے عمل کو شیطانی قرار دیا جائے اور شیطان بھی وہ لوگ قرار دیں جو خود بھی اس قسم کے عمل کا ارتکاب کرتے ہیں ہمارے نزدیک داعش ہوں یا القاعدہ اور طالبان تینوں ہی سفاکی اور درندگی کا مظاہرہ کرتے ہیں انسانیت اعلیٰ اقدار اور انسانوں کے حقوق پر یقین رکھنے والا کوئی بھی شخص ان میں سے کسی کے بھی طرز عمل کی حمایت نہیں کر سکتا’ داعش میں بھی زیادہ تر القاعدہ اور طالبان سے گئے ہوئے دہشت گرد شامل ہیں انسان دشمنی میں تینوں ایک دوسرے سے بڑھ کر ہیں پاکستان کے عوام کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف الرٹ رہنا چاہئے وہ کسی بھی نام سے ہوں اگر افغان طالبان کے ترجمان داعش کی دہشت گردی کو شیطانی عمل سے تشبیہ دیتے ہیں تو یہ بھی ضروری ہے کہ وہ افغانستان کی نئی حقیقتوں کا ادراک کریں اور منتخب حکومت کے ساتھ رابطوں اور مذاکرات کو نتیجہ خیز بنائیں۔ افغان عوام برسہا برس سے اس جنگ کے اثرات بھگت رہے ہیں جو ان پر مسلط کی گئی ہے افغان طالبان افغان دھرتی کے سپوت ہیں انہیں اپنی سرزمین پر قتل و غارت کا سلسلہ ختم کرکے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے قومی دھارے میں سامل ہو کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے خطے میں امریکہ کا کردار بری حد تک ختم ہوچکا ہے اب دہشت گردی اور خونریزی کا کوئی بھی جواز نہیں ہے اس لئے افغانستان کو غربت اور پسماندگی سے نکالنے کے لئے افغان حکومت سمیت تمام گروہوں کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

About this publication