Fallout from Donald Trump’s Anti-Muslim Campaign in the US?

<--

امریکہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمان مخالف مہم کے اثرات؟

امریکی ریاست کولوراڈو میں تقریباً 200 ملازمین کو نماز جمعہ ادا کرنے پر نوکری سے فارغ کردیا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق ایک گوشت فیکٹری کی انتظامیہ کی جانب سے یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب اسے اطلاع ملی کہ کارخانے میں کام کرنے والے مزدور جمعہ کی نماز ادا کرنے گئے ہیں۔ فیکٹری مالک نے نماز جمعہ ادا کرنے کیلئے جانے والے تمام ملازمین کو جن کا تعلق صومالیہ اور دوسرے ملکوں سے ہے فیکٹری میں داخل ہونے سے روک دیا۔ایسے محسوس ہوتا ہے کہ صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلمانوں کے خلاف جو نفرت انگیز مہم شروع کر رکھی ہے وہ اب رنگ دکھانے لگی ہے۔ مسلمان امریکہ میں جہاں جہاں مقیم ہیں وہ وہاں نماز جمعہ ادا کرتے ہیں اور بیشتر مقامات پر انتظامیہ اور پولیس انہیں سہولتیں مہیا کرتی ہے۔ مساجد کے باہر جمعہ کیلئے ڈبل پارکنگ کی اجازت بھی دی جاتی ہے جو عام طور پر کسی حالت میں جائز نہیں سمجھی جاتی، اس لیے خیال یہی ہے کہ فیکٹری مالک نے یہ حکم کسی وقتی اشتعال کے نتیجے میں جاری کیا ہوگا۔ یہ بھی ممکن ہے کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کا حامی ہو، اسے معلوم ہوگا کہ ٹرمپ کا صدر ہونا تو مشکل ہے اس لیے اس کے مسلم مخالف خیالات کو عملی جامہ پہنانے کا یہ بھی ایک طریقہ ہے کہ مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی پر سزائیں دی جائیں۔ نماز مسلمانوں پر اوقات مقررہ میں فرض ہے اور جمعتہ المبارک کی نماز کی ادائیگی کیلئے مسجد جانا ضروری ہے۔ مسلمانوں نے اپنے دینی فرض پر نوکری قربان کردی اب مسلمانوں کو متحد ہوکر کوئی لائحہ عمل تیار کرنا چاہئے۔

About this publication