Hillary Clinton’s Nomination as Presidential Candidate Is Auspicious

<--

ہلیری کلنٹن کی صدارتی امیدوار کیلئے نامزدگی خوش آئند ہے

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلیری کلنٹن نے ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کیلئے مطلوبہ ووٹ حاصل کرلئے ہیں چنانچہ امریکہ کی 240 سالہ تاریخ میں وہ پہلی خاتون ہیں جو صدارتی انتخاب لڑیں گی۔ جولائی میں پارٹی کنونشن میں ان کی نامزدگی کا باقاعدہ اعلان امریکہ میں نئی تاریخ رقم کرنے کے مترادف ہوگا۔امریکہ کا صدارتی انتخاب اور پارٹی نامزدگی کا حاصل کرنا ایک پیچیدہ عمل ہے۔ صدارتی امیدوار کے طور پر نامزدگی کیلئے مہینوں پہلے جو صورتحال موجود تھی، اسے کانٹے دار مقابلہ ہی کہا جاسکتا ہے اس انتخابی مہم کے دوران ہلیری کلنٹن نے اپنی پیشقدمی جاری رکھی اور اپنے حریفوں کے مقابلے میں وہ کر دکھایا جو آسان نہ تھا۔ ہلیری کی فتح امریکہ میں خواتین کی فتح سے تعبیر کی جاسکتی ہے کہ وہ ہمیشہ نظر انداز ہوتی رہی ہیں۔ 1920ء تک خواتین امریکہ میں ووٹ بھی نہیں دے سکتی تھیں۔ ہلیری کلنٹن کا ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار کے طور پر سامنے آنا امریکہ میں بڑی تبدیلی ہے۔ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے اگرچہ ڈیموکریٹک پارٹی کا ٹریک ریکارڈ کچھ زیادہ خوش کن نہیں۔ انہوں نے پاکستان کیلئے خال خال ہی وسیع القلبی کا مظاہرہ کیا ہے ، تاہم اس پارٹی کی امیدوارہلیری کلنٹن ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ سے کہیں بہترثابت ہو سکتی ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے انکی انتہاء پسندانہ مذہبی سوچ کے باعث پاکستان کیلئے کسی کلمہ خیر کی توقع عبث ہوگی۔

About this publication