What goes up, comes down. God willing, America is now on its way down. At present, it is the worst country in the world. Its national debt is $140 trillion and its society has collapsed. Yet this country still does not change its corrupt and arrogant ways and continues its domination of the world. For 10 to 12 years, it tried its best in Afghanistan but it failed there. Now it is shamelessly blaming our ISI (Inter-Services Intelligence) for supporting the Haqqani Network. America’s disloyalty and betrayal is nothing new. It has acted the same way in the past with many other countries. It gave its all in Afghanistan but was humiliated there.
America supported the Haqqani Network fighters in the past to carry out its own goals. The CIA was supporting them in Kabul. They created this network and never complained about it in the past. Now they are blaming us for it. God willing, we will not succumb to their pressures and threats anymore. We will survive. It is America that is on its way down.
This war on terror cost us the lives of 35,000 innocent civilians and 5,000 soldiers. Our sacrifices cannot be discounted. We have also wasted billions of dollars on this war. Now Washington is issuing us an ultimatum: “Bomb Waziristan… if you don’t, we will not give you any money.” If our government had asked them to treat us as their equals in the past, we would not be in this deplorable situation today. Before 9/11, there were no suicide attacks in Pakistan. We did not have drone attacks either. We had money. Our public and society were stable. Because of this useless war, Pakistan today is no longer the Pakistan of the past. They refuse to acknowledge all our great sacrifices.
I still say that it is not too late to turn around. Let’s only focus on what is best for our people, for our country. Pakistan is not Iraq. It has the atomic bomb. Despite its weak government, its public is brave and courageous. General Kayani, our army chief, is a great man. Our soldiers are brave. Their mothers send them into the army and pray that they die a martyr’s death. Whereas in America, the soldiers’ mothers pray for their sons to return home safely. This is the difference between our soldiers and their soldiers. Pakistani army: We salute you!
We cannot let our guard down in these sensitive times. We will have to fight hard against America’s virulent propaganda. Our government and society will have to deliver the following message to America: If you cannot be a good lover, then we will have to be unfaithful to you!
اگر امریکہ دلدار نہیں تو پھر ہم بھی وفادار نہیں
| ـ 1 دن 2 گھنٹے پہلے شائع کی گئی
مصباح کوکب سالق ایم پی اے
ہر عروج کو زوال ہے اور انشاءاللہ امریکہ کا زوال بہت قریب ہے۔ یہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مقروض ملک ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق وہ 143 ٹریلیئن ڈالر قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ اس کے زر مبادلہ کے ذخائر صرف 140 بلین ڈالر رہ گئے ہیں۔ اس کی معیشت بتدریج ڈوب رہی ہے لیکن ہمیشہ کی طرح آج بھی وہ اپنی دھونس اور بالا دستی کو ہر قیمت پر برقرار رکھنا چاہتا ہے اور طاقت کے زعم میں یہ بھول گیا ہے کہ جب بالا دستی اور دھونس حد سے تجاوز کر جائے تو پھر کیا ردِّ عمل ہوتا ہے؟
10/12 سال تک افغانستان میں طاقت کے بے دریغ استعمال کے باوجود بُری طرح ناکام ہو جانے کے بعد جھنجلاہٹ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوتے ہوئے آج ہماری سیکورٹی ایجنسی کے خلاف بے بنیاد الزام لگاتے ہوئے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے کا نیا شوشا چھوڑا ہے۔ امریکہ کا یہ طرز عمل نیا نہیں ہے، وہ اس طرح کے حیلے بہانے دنیا کے کئی ممالک کے ساتھ پہلے بھی کر چکا ہے۔ اب افغانستان میں تو اس کی طاقت کا بُت دھڑم سے گر پڑا ہے۔ افغانیوں نے مار مار کر ان کا بھرکس نکال دیا ہے اور امریکہ کیلئے نہ جانے ماندن، نہ پائے رفتن والی صورت حال ہے۔ اسے اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے کسی بہانے کی تلاش تھی اور وہ بہانہ انہوں نے حقانی نیٹ ورک سے پاکستان کی سیکورٹی ایجنسی آئی ایس آئی کے تعلق کی شکل میں تلاش کر لیا ہے حالانکہ حقانی نیٹ ورک وہ ہے جو برس ہا برس قبل سی آئی اے نے اپنے خاص مقاصد کی تکمیل کیلئے قائم کیا تھا اور جسے وہ آج تک ان کی ہر طرح سے سپورٹ بھی کر رہے ہیں اور اس سے پہلے امریکہ کبھی بھی حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے نہیں بولا۔ اب پاکستان امریکہ کی دھمکیوں میں آ کر اپنی رہی سہی آزادی، خودمختاری اور سلامتی کو انشاءاللہ تعالیٰ کبھی بھی داﺅ پر نہیں لگائے گا۔ وہ پرانا دور اب گزر چکا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر 35 ہزار سے زائد شہری، 5 ہزار سے زائد فوجی جوانوں کے جانی نقصان اور ہزاروں معصوم جانوں کے زخمی اور معذور ہو جانے کی وجہ سے ہماری قربا نیوں کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔ ہماری معیشت کے اربوں ڈالر بھی اس نام نہاد جنگ کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔ اس کے باوجود آج ہمیں واشنگٹن سے الٹی میٹم یہ آ رہا ہے کہ اگر مال چاہیے، جان چاہیے اور عافیت چاہیے تو اپنی توپوں کے دہانے شمالی وزیرستان پر کھول دو۔ اگر ہماری حکومتیں شروع سے ہی برابری کی بنیاد پر تعلقات استوار کرتیں تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا۔ نائن الیون سے پہلے پاکستان میں کوئی خود کش حملہ نہیں ہوا تھا۔ ڈرون طیارے بھی ہماری بستیوں کو ویران نہیں کر رہے تھے۔ ہم اربوں ڈالر کے مقروض بھی نہیں تھے۔ ہمارا پاسپورٹ بھی اتنا بے توقیر نہیں تھا، ہماری قوم بھی اتنی درماندہ نہ تھی۔ اس نام نہاد جنگ کی وجہ سے آج پاکستان وہ پاکستان نہیں رہا۔ آج ہماری ساری قربانیوں کو بھلاتے ہوئے ہمیں نازک موڑ پر کھڑا کر دیا ہے۔ اب میں سمجھتی ہوں کہ وہ وقت آ گیا ہے کہ ہمارے لیے وسیع تر قومی مفادات اور اپنی آزادانہ قومی حیثیت کے تحفظ کے حوالے سے بڑے نتیجہ خیز اور تاریخ ساز فیصلے کرنا ضروری ہو گیا ہے۔ پاکستان کوئی عراق نہیں ہے، اس کے پاس تو اعلانیہ ایٹم بم بھی ہے، پاکستان کے عوام متحد ہیں، ان کا عزم و حوصلہ بہت بلند ہے، انہیں تو اپنی کمزور حکومت کی بھی پرواہ نہیں ہے۔
ہماری فوج کے سپہ سالار جنرل کیانی نے جس طرح امریکہ کو جرا¿ت مندانہ پیغام دیا ہے، اس سے عوام میں مزید توانائی کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ ہماری پاک فوج کے جوانوں کو ایسی ماﺅں نے جنم دیا ہے جو بیٹوں کو فوج میں بھیج کر اپنی زندگی میں ان کی شہادت کی تمنا کرتی ہیں جبکہ امریکی فوجی کی ماں اپنے بیٹوں کو میدان جنگ کی طرف رخصت کرتے ہوئے ان کیلئے زندگی کی دعا کرتی ہیں۔ ہماری پوری قوم پاک فوج کو سیلوٹ کرتی ہے۔
آج اس نازک وقت پر امریکیوں کے زہریلے پراپیگنڈہ کوہماری سیاسی قیادت کو بھی نظر انداز نہیں کرنا ہو گا بلکہ ہر ایک کو ہی سیاسی، دفاعی اور عوامی تینوں محاذوں پر ہر قسم کے حالات کے مقابلے کیلئے مکمل تیاری کی حالت میں رہنا ہو گا۔ سیاسی مصلحتوں سے بالا تر ہو کر بصیرت اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے امریکہ کو یہ پیغام دینا ہو گا کہ تو اگر دلدار نہیں تو پھر ہم بھی تیرے وفادار نہیں!
oo
This post appeared on the front page as a direct link to the original article with the above link
.
The economic liberalism that the world took for granted has given way to the White House’s attempt to gain sectarian control over institutions, as well as government intervention into private companies,
The madness lies in asserting something ... contrary to all evidence and intelligence. The method is doing it again and again, relentlessly, at full volume ... This is how Trump became president twice.
The economic liberalism that the world took for granted has given way to the White House’s attempt to gain sectarian control over institutions, as well as government intervention into private companies,