Military Experts: Under the Veil of Friendship, America Is Stabbing Pakistan in the Back

<--

لاہور (خبر نگار خصوصی) امریکی سنیٹرز کی جانب سے حقانی نیٹ ورک اور کوئٹہ شوریٰ کو پہلے سے بڑا خطرہ قرار دینے کے الزام کا عسکری ماہرین نے نوٹس لیتے ہوئے اسے امریکہ کی اس طے شدہ حکمت عملی کا شاخسانہ قرار دیا جس کے تحت پاکستان کو دوست قرار دے کر اس کی پیٹھ میں چھرا گھونپا جائے اور ڈومور کے تقاضے پورے کرائے جائیں۔ کراچی میں کھیلا جانے والا کھیل بھی خود امریکیوں کا کیا دھرا ہے اور یہی وجہ ہے کہ کراچی میں جاری محدود خانہ جنگی کے باوجود نہ تو نیٹو کی سپلائی لائن ہدف بنتی ہے اور نہ ان کے کنٹینرز خطرہ میں ہوتے ہیں۔ مسلح افواج کے سابق چیف ریٹائرڈ جنرل اسلم بیگ نے کہا کہ امریکہ کی الزام تراشی کی یہ مہم دراصل خود پاکستان پر اثرانداز ہونے کی اس کی طے شدہ حکمت عملی کے تحت ہے اور وہ افغانستان میں ہونے والی پسپائی پر ہونے والی جگ ہنسائی سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے لیکن اس کے پاﺅں اکھڑ چکے ہیں اور وہ افغانستان میں پتھر چاٹ چکا ہے۔ اب امریکہ کو پاکستان سے بھی منہ کی کھانا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور فوج کا اصولی فیصلہ ہے کہ اب کسی ڈکٹیشن پر عمل پیرا ہونے کی بجائے جو کچھ کریں گے اپنے قومی مفادات کے تابع رہ کر کریں گے۔ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل حمید گل نے کہا الزام تراشی کی یہ مہم پاکستان کو زیردام لانے کیلئے ہے اور کراچی میں کھیلا جانے والا کھیل اور یہاں جاری محدود خانہ جنگی کی کیفیت بھی انہی کی پیداکردہ ہے اور بدقسمتی سے تینوں جماعتیں اس کے اشاروں پر سرگرم ہیں۔ حقیقت یہ ہے امریکہ دوست بن کر ہم سے دشمنی کر رہا ہے، اس کو باور کرا دیا جائے وہ ہماری سلامتی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کرے گا تو ہم اپنی آزادی خودمختاری کیلئے آخری حد تک جائیں گے اور وہ یاد رکھے پاکستان افغانستان یا عراق نہیں۔

عسکری ماہرین

About this publication