شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملہ‘ 7افراد جاں بحق‘ گھر اور گاڑی کو نشانہ بنایا گیا‘ طیارے نے چار میزائل فائر کئے۔
پاکستان اور عالمی تنظیموں کے بھرپور احتجاج کے باوجود امریکی ڈرون طیاروں کے شمالی وزیرستان میں حملے جاری ہیں۔ گذشتہ روز کے حملے میں ابھی تک پتہ نہیں چلا کہ کس کو نشانہ بنایا گیا۔تاہم اس حملے میں 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے کہ امریکہ کی نظر میں پاکستان کے احتجاج کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور وہ جب چاہے جہاں چاہے حملہ کرتا رہے گا اور اس کا خمیازہ پاکستان کو بھگتنا پڑتا ہے‘ جہاںعوام پہلے ہی ان حملوں کیخلاف سراپا احتجاج ہیں اور آئے روز انکے ردعمل میں دھماکے اور خودکش حملے ہوتے ہیں۔ ایک طرف خود امریکہ تو طالبان سے مسئلہ افغانستان کے حل کیلئے مذاکرات کر رہا اور افغانستان سے اپنی فوجیں واپس نکال رہا ہے دوسری طرف پاکستان میں ڈرون حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ یہ امریکی پالیسی پاکستان کےلئے نہایت خطرناک ثابت ہو رہی ہے کیونکہ یہ حملے اسکی سرزمین پر ہو رہے ہیں‘ جو اسکی سرحدوں کی خلاف ورزی ہے اور ان کے ردعمل میں دہشت گردی اور عوام کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ عالمی تنظیموں نے بھی ان حملوں کو پاکستان کی خود مختاری کیخلاف قرار دیا ہے۔ برطانیہ سمیت کئی ممالک نے پاکستانی موقف کی بھرپور حمایت بھی کی ہے اس لئے حکومت پاکستان کو چاہئے کہ وہ ان حملوں کیخلاف واضح پالیسی طے کرے اور پارلیمنٹ کی منظوری سے ان حملوں کے سدباب کیلئے اقدامات کرے اور امریکہ پر زور ڈالا جائے کہ وہ یہ حملے بند کر دے کیونکہ اسکے جواب میں دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے اس لئے اگر امریکہ پاکستان میں امن اور افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلاءکیلئے پرامن ماحول چاہتا ہے تو اسے یہ حملے بند کرنا ہونگے۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.