Iran-US Communication: A Good Omen for the Region and for World Peace

<--

امریکہ ایران رابطہ عالمی امن اور خطے کیلئے نیک شگون ہے

امریکی صدر باراک اوباما نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ اوباما نے کہا ایران کے ساتھ تنازعات کا جامع حل چاہتے ہیں۔ 1979ءکے بعد امریکی اور ایرانی سربراہان کے درمیان ہونے والا یہ پہلا رابطہ ہے جو انتہائی خوش آئند ہے کیونکہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے ہی حل کرنا چاہئے۔

امریکہ نے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کیں اور اسے دنیا میں تنہا کرنے کے تمام حربے استعمال کئے لیکن ایران بھی اپنے موقف پرڈٹا اور پابندیوں کا مقابلہ کرتا رہا۔ صدر اوباما کے رابطے سے بظاہر یوں لگتا ہے کہ امریکی حکام کے رویوں میں مثبت تبدیلی آئی ہے۔ ایران کے ساتھ جوہری پروگرام پر مثبت مذاکرات کئے جائیں کیونکہ جنگیں مسائل کا حل نہیں۔

امریکہ نے افغانستان اور عراق میں بارود کی بارش کر کے نتائج دیکھ لئے ہیں لہٰذا اب امریکہ کا مذاکرات کی طرف آنا انتہائی خوش آئند ہے اس سے پاکستان کو بھی فائدہ ہو گا کیونکہ امریکہ پاک ایران گیس پائپ لائن کے راستے میں ہی روڑے اٹکا رہا تھا۔ جب ان دونوں ملکوں کے مابین حالات بہتر ہوں گے تو دیگر ممالک کو بھی کسی قسم کی پریشانی نہیں ہو گی۔

پاکستان امریکہ اور ایران کے رابطے سے فائدہ اُٹھا کر گیس پائپ لائن کو فی الفور مکمل کرے کیونکہ تاخیر کی صورت میں بھاری رقم بطور جرمانہ ادا کرنے کی ہمارے معاشی حالات اجازت نہیں دیتے۔

About this publication