نیویارک ٹائمز کی شرانگیزی اور تعصب قابل مذمت
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے یہ شوشہ چھوڑا ہے کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل کر سکتا ہے اور بھارت کی طرح امریکہ بھی پاکستان کی جوہری صلاحیت سے خوفزدہ ہے پاکستان کے پاس بھارت جیسے جدید ترین جنگی سامان نہیں اس لئے اس کا زیادہ تر بھروسہ جوہری ہتھیاروں پر ہے اخبار نے اپنے اداریے میں عالمی طاقتوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنی توجہ ایران سے ہٹا کر جنوبی ایشیاء کی جانب مبذول کریں جہاں دو بڑی ایٹمی قوتیں موجود ہیں اخبار نے لکھا ہے کہ ایران کے ایٹمی پروگرام پر مذاکرات کے بعد امریکہ اور دیگر عالمی قوتوں کو جنوبی ایشیاء پر توجہ دینی چاہیے کیونکہ ایران کے ساتھ پاکستان’ چین اور بھارت بحیرہ ہند پر جوہری ہتھیار نصب کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔صرف پاکستان جنوبی ایشیاء کی سلامتی کے لئے خطرہ نہیں بلکہ چین کا اپنی جوہری صلاحیتوں کو بڑھانا بھی خطے کے لئے تشویش ناک ہے پاکستان بجٹ کا ایک بڑا حصہ فوج کو جدید ہتھیاروں اور میزائل سے لیس کرنے میں صرف کر رہا ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کو معاشی اور سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی جیسے مسائل نے گھیر رکھا ہے جس کے اثرات پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔نیویارک ٹائمز کا اداریہ مخصوص تعصبات کے تابع اور حقائق کے سراسر منافی ہے ابھی چند روز قبل ہی بھارت نے اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا ہے لیکن اخبار کو یہ اضافہ نظر نہیں آیا اسے بھارت کی طرف سے آئے روز ہونے والیمیزائلوں کے تجربے بھی نظر نہیں آئے مگر اسے بحرہند پر میزائل نصب کرنے کا منصوبہ نظر آگیا جس کے خدوخال کی وضاحت نہیں کی جاسکی یہ استدلال سراسر مضحکہ خیز ہے کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کے استعمال میں پہل کر سکتا ہے پاکستان کا موقف ہے کہ وہ کم سے کم دفاعی طاقت پر یقین رکھتا ہے اور ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف ہے نیویارک ٹائمز کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایٹمی بموں کو استعمال سب سے پہلے امریکہ نے کیا تھا کم از کم اپنے اداریے میں اسے امریکہ کے اس فعل کی مذمت تو کرنی چاہیے تھی’ ایک اور سطحی استدلال یہ کیا گیا کہ پاکستان کو معاشی و سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی جیسے مسائل نے گھیر رکھا ہے جس کے اثرات پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ یہاں بھی دانستہ اس بات کو نظرانداز کیا گیا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کتنی قربانیاں دیں اور تاریخ ساز کامیابیاں حاصل کیں’ گویا اس خطے کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لئے پاکستان کے کردار کی تعریف کرنے کی بجائے سراسر منفی رویہ اختیار کیا گیا اس حقیقت کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے کہ پاکستان اور چین دونوں مل کر خطے میں امن ترقی اور خوشحالی کے لئے مشترکہ کردار ادا کر رہے ہیں جس کی علاقائی سطح پر بھرپور تحسین کی جارہی ہے۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.