Drone Attack in Kurram Agency; US Should Abide by Intelligence Sharing Agreement

<--

کرم ایجنسی میں ڈرون حملہ، امریکہ انٹیلی جنس شیئرنگ معاہدے کی پاسداری کرے

کرم ایجنسی میں افغانستان سے ملحقہ سرحدی علاقے شہید انوڈنڈ میں امریکی ڈرون حملے میںچار افراد ہلاک ‘ ایک زخمی ہوگیا۔مرنے والوں میں دہشتگرد اہم کمانڈر اور دیگر 3 افراد شامل ہیں۔

پاکستان میں ڈرون حملے کئی سال سے جاری ہیں۔ ان پر پاکستان کی طرف سے شدید احتجاج ہوتا رہا ہے۔ ان حملوں میں پاکستان کیخلاف سرگرم دہشتگرد مارے جاتے رہے ہیں مگر اجازت کے بغیر ایسے حملے پاکستان کی آزادی اور خودمختاری کیخلاف ہیں۔ ان حملوں کیخلاف دنیا بھر سے آوازیں اٹھتی رہی ہیں۔ کل کے کرم ایجنسی میں ڈرون حملے کیخلاف وزارت خارجہ یا عسکری حلقوں کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ اس سے ایسے حملوں کو قبول کرنے کا تاثر پیدا ہوتا ہے۔ پاکستان کے اندر ڈرون حملہ پاکستان کی خودمختاری اور آزادی کے صریحاً خلاف ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے درمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کا معاہدہ موجود ہے۔ پاکستان کے پاس ڈرون بھی ہیں۔ ضرب عضب میں پاک فضائیہ حصہ لے رہی ہے۔ امریکہ معاہدے کے مطابق انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے دہشتگردوں کے ٹھکانوں کی نشاندہی کرے تاکہ پاکستان خود دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرے۔

About this publication