Will There Be War between Pakistan and the U.S.?

Published in Nawa-i-Waqt
(Pakistan) on 23 September 2011
by Tayiba Ziya (link to originallink to original)
Translated from by Zain Jamshaid. Edited by Nathan Ladd.
The clouds of war can now be seen in Pakistan’s sky. First it was about Osama bin Laden. Now that he is dead, the Haqqani Network has become the next big issue. Pakistan has hundreds of problems but all our people are focusing on is the dengue fever. The government and the opposition parties, too, are useless. Every one of our leaders and parties tried to become friends with America and sought America’s help to eliminate domestic problems. The seeds of our current downfall, then, were sown a long time ago.

In the recent meeting between Pakistani Foreign Minister Hina Rabbani Khar and U.S. Secretary of State Hillary Clinton, both politicians discussed issues related to terrorism. Clinton said that Pakistan must stop its hypocritical agenda and stop implementing policies that put the entire world at risk. She said that the Afghan terrorists are enemies of Pakistan. According to one U.S. newspaper, Clinton also told Khar that Haqqani Network fighters are residing safely in Pakistan (with the backing of key Pakistani officials) and that this is against the policies issued under the war on terror. Pakistan, she further said, should not test America’s patience for too long.

The U.S. ambassador to Pakistan, Cameron Munter, spoke at the Asia Society in New York. He said that after the incidents involving Raymond Davis and Osama bin Laden, relations between America and Pakistan became strained and have not improved since. He acknowledged the sacrifices of the Pakistani army, stating that over 3,000 Pakistani soldiers have been killed and more than 150,000 are currently present at the Afghan-Pakistani border. But the White House thinks differently. National Security Advisor John Brennan spoke at Harvard Law School and said that the U.S. can declare war against any country that poses a grave threat to it. He said the U.S. has the legal right to carry out any form of investigation to capture terrorists such as Osama bin Laden.

The war in Afghanistan, which has now lasted over 10 years, has disrupted America’s peace and stability. It has also cost us, America’s ally in this war, the lives of 40,000 innocents and has caused the destruction of our society. If acts of terrorism continue to increase in Afghanistan in the future, America and its allies will not be able to quietly depart. But if America continues to maintain its presence there, it may have to pay just as the Russians did. Wars today are not just fought to defeat the enemy country’s army; they are fought to destroy the enemy country’s society as well. Hence, the American society is collapsing as a result of its defeat in this war. According to one report, its “livability” ranking has now dropped to number five.

America wants to weaken the Inter-Services Intelligence. Mike Mullen, Chairman of the Joint Chiefs of Staff, has accused the agency of aiding the Haqqani Network in Afghanistan. He has also stated that Pakistan will have to stop aiding terrorists so that we can attain stability and peace across the world. U.S. Secretary of Defense Leon Panetta has also threatened Pakistan, asking us to eliminate all aid to the Haqqani Network fighters. They also threatened us 10 years ago. We listened to them then and now find ourselves trapped in the nightmare called the “war on terror.” Now they have issued their second set of threats. What will come out of it? Another war, it seems.


پاکستان اور امریکی جنگ کے بادل ۔۔۔!
طیبہ ضیاء ـ 22 ستمبر ، 2011 پاکستان پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں اور یہ بادل دس سال پہلے ہی اپنی سمت کا تعین کر چکے ہیں۔ پہلے اسامہ بن لادن جواز تھا، اسے مارنے کا دعویٰ کیا گیا اور اب حقانی نیٹ ورک کو آڑ بنایا جا رہا ہے۔ پاکستان اوپر سے نیچے تک مسائل میں گھر چکا ہے مگر عوام کو ڈینگی اور کانگو سے آگے کچھ سجھائی نہیں دے رہا۔ حکومت تو ہے ہی پرلے درجے کی نااہل اور بے حس مگر نام نہاد اپوزیشن بھی امریکہ کے تیور نظر انداز کر رہی ہے جبکہ پاکستان کی تمام سیاسی پارٹیوں کو سر جوڑ کر آنے والے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے کوئی ٹھوس قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو ہر حکومت نے امریکہ کے ساتھ ذاتی تعلقات بنانے کی کوشش کی کہ ہنگامی صورتحال میں وہ پاکستان سے فرار ہونے میں کامیاب ہو سکے اور آمروں کے عذاب سے صرف امریکہ ہی نجات دلا سکتا ہے۔ پاکستان آج اس موڑ پر پہنچا دیا گیا ہے جہاں اسے پہنچانے کی منصوبہ بندیاں برسوں پہلے کی جا چکی تھیں۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر آئی ہوئی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور امریکی سیکرٹری خارجہ ہلیری کلنٹن کے درمیان ساڑھے تین گھنٹے پر مشتمل تفصیلی ملاقات میں ہلیری کلنٹن نے کہا کہ پاکستان کو دوغلی پالیسی ہر حال میں ترک کرنا ہو گی، اس کی یہ پالیسی جہاں اس کی سلامتی اور خوشحالی کے لئے زہر قاتل ثابت ہو رہی ہے وہاں پوری عالمی برادری کا امن داﺅ پر لگا ہوا ہے۔ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کرنے والے عالمی برادری بشمول پاکستان کے دشمن ہیں۔ امریکی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ہلیری کلنٹن نے پاکستانی وزیر خارجہ سے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے پاکستان میں محفوظ ٹھکانے ہیں اور حکومت کے اہم ذمہ دار ان کی حفاظت کر رہے ہیں، جو وار آن ٹیرر کی پالیسیوں کے خلاف ہے۔ پاکستان عالمی برادری کے صبر کا امتحان نہ لے۔ نیویارک میں ایشیا سوسائٹی میں پاکستان کے امریکی سفیر کیمرون منٹر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری رہائی اور اسامہ بن لادن کے خلاف اپریشن سمیت کئی مسائل کھڑے ہوئے جنہوں نے دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے البتہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے القاعدہ رہنما یونس اور نائیک کو گرفتار کیا ، اس کا مطلب ہے ابھی دونوں ملکوں میں معلومات کے تبادلے میں کوئی تعطل نہیں آیا۔کیمرون منٹر نے پاک فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے تین ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد فوج پاک افغان سرحد پر تعینات ہے۔ وائٹ ہاﺅس کی شاباشیاں سیاسی لفاظی کے سوا کچھ نہیں، زمینی حقیقت یہی ہے کہ امریکہ چودھری ہے اور پاکستان کمّی۔ وائٹ ہاﺅس میں انسداد دہشت گردی کے سربراہ جان برینن نے ہاورڈ لاءسکول سے خطاب کے دوران کہا کہ امریکہ اپنے دفاع کے لئے کسی بھی وقت کسی بھی ملک پر حملہ کر سکتا ہے۔ اسامہ بن لادن کے خلاف اپریشن کی طرح القاعدہ کو جواز بنا کر دنیا کے کسی بھی خطے کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قانون کے تحت امریکہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کا مکمل اختیار رکھتا ہے ۔۔۔ افغانستان جس نے امریکہ ہی نہیں پوری عالمی برادری کے امن کے ساتھ معیشت کو داﺅ پر لگا رکھا ہے اور جہاں امریکہ دس سال سے عالمی برادری کی خوشحالی، ترقی اور امن کی جنگ میں مصروف ہے اور جس کے اتحادی پاکستان نے اس جنگ میں چالیس ہزار سے زائد جانیں گنوا دی ہیں اور جس کی پوری معیشت یہ جنگ نگل چکی ہے اگر وہاں دہشت گردی ختم ہونے کی بجائے مزید بڑھ جاتی ہے تو امریکہ یا اس کے اتحادی اس خطے سے کس طرح خاموشی سے وہاں سے نکل سکتے ہیں دوسری طرف یہ بھی تجزیہ کیا جا رہا ہے کہ امریکہ اگر اسی طرح افغانستان میں انگیج رہا تو روس کی طرح دیوالیہ ہو جائے گا۔ اب جنگ کا زمانہ نہیں رہا، اب معاشی جنگ کا دور ہے۔ قومیں ایک دوسرے کو توڑنے کے لئے اس کی معیشت کو تباہ کرتی ہیں۔ امریکہ معاشی اعتبار سے تنزل کا شکار ہے جبکہ پاکستان عروج سے پہلے ہی زوال پذیر ہو چکا ہے۔ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق بڑے پیمانے پر خسارے اور حکومت پر عوامی عدم اعتماد کی وجہ سے امریکی معیشت گر کر عالمی رینکنگ میں پانچویں نمبر پر چلی گئی ہے۔
امریکہ آئی ایس آئی کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ امریکی فوج کے سربرارہ ایڈمرل مولن نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی افغان جنگ میں حقانی گروپ کی مدد کر رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں امن قائم کرنے کے لئے آئی ایس آئی کو دہشت گردوں کا امدادی سلسلہ بند کرنا ہو گا۔ گزشتہ دنوں امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا بھی پاکستان کو خبردار کر چکے ہیں کہ وہ حقانی گروپ کے خلاف پاکستان میں اپریشن کرے ورنہ پاکستان اپنے اچھے بُرے کا ذمہ دار خود ہے۔ پاکستان کو دس سال پہلے بھی ایک دھمکی ملی تھی جس کا نتیجہ پاکستان ”دہشت گردی کے خلاف جنگ“کی صورت میں بھگت رہا ہے اور نائن الیون کے دس سال بعد اب اسے دوسری دھمکی ملی ہے جس کا نتیجہ صرف ”جنگ“ دکھائی دیتا ہے۔!
This post appeared on the front page as a direct link to the original article with the above link .

Hot this week

Mexico: The Trump Problem

Israel: Trump’s National Security Adviser Forgot To Leave Personal Agenda at Home and Fell

Germany: Absolute Arbitrariness

Austria: Donald Trump Revives the Liberals in Canada

Venezuela: Vietnam: An Outlet for China

Topics

Austria: Donald Trump Revives the Liberals in Canada

Germany: Absolute Arbitrariness

Israel: Trump’s National Security Adviser Forgot To Leave Personal Agenda at Home and Fell

Mexico: The Trump Problem

Taiwan: Making America Great Again and Taiwan’s Crucial Choice

Venezuela: Vietnam: An Outlet for China

Russia: Political Analyst Reveals the Real Reason behind US Tariffs*

Related Articles

Pakistan: Much Hinges on Iran-US Talks

Pakistan: Will US Attack Iran?

Pakistan: Global Influence at Risk

Pakistan: Trump vs Canada

Pakistan: Why the US No Longer Sees Europe as a Security Priority