امریکہ نے کشمیر پر ثالثی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا کوئی شارٹ کٹ نہیں اس کیلئے پاکستان اور بھارت کو جرأت دکھانا ہوگی۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر یوم سیاہ منایا گیا۔
امریکہ اس وقت دنیا کی سپر پاور ہے ۔پوری دنیا میں اس کے نام کا ڈنکا بجتا ہے جبکہ اقوام متحدہ بھی اس کی اجازت کے بغیر سانس نہیں لیتی لہٰذا امریکہ پاکستان اور بھارت کو مشورے دینے کی بجائے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر موجود قراردادوں پر عمل کروائے اور کشمیریوں سے رائے لی جائے کہ وہ کیاچاہتے ہیں ۔
بھارت 65 سالوں سے کشمیر میں ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ رہا ہے لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت دنیا کی عالمی طاقتیں بھی اس پر خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں۔ گزشتہ روز انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ وادی کے عوام نے یوم سیاہ منایا‘ خاموش دھرنے دئیے اور اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ بھی کیا لیکن امن کے ٹھیکیدار اس پر ٹس سے مس نہیں ہوئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے بھی گزشتہ روز اس امرپر ہی زور دیا کہ جنگیں مسائل اور تنازعات کا حل نہیں لہٰذا مذاکرات سے مسائل حل کیے جائیں کیونکہ دونوں ممالک ایٹمی قوت کے حامل ہیں اگر ایٹمی جنگ چھڑی تو بہت ساری انسانیت اسکی زد میں آجائیگی اور بین الاقوامی ادارے فزیشن فار پریوینشن آف نیوکلیئر وار کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان بھارت کے مابین ایٹمی جنگ کی صورت میں خطے کے دو ارب انسان ہلاک ہو سکتے ہیں ‘لہٰذا بھارت بھی ہوش کے ناخن لے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کی جانب بڑھے۔
Leave a Reply
You must be logged in to post a comment.